پانی میں کھلا پھول
تم ہم کو گئے بھول
ہم تم کو نہیں بھولے
باغوں میں پڑے جھولے
یہ دل بہت دکھا ہے
اور سانس بھی رکا ہے
ایسے میں لوٹ آؤ
دھیرے سے مسکراؤ
ہم پھر سے جی اٹھیں گے
اور سب سے یہ کہیں گے
تم ہم کو نہیں بھولے
باغوں میں پڑے جھولے