دل تک رسائی کی کوئی راہ بتا دے نظر تو اس نے ملانا چھوڑ دی آنکھوں سے اسکی پڑتا تھا مگر پلک تو اس نے اتھانا چھوڑ دی جس جلوے کے ہزار قصے بنانا اس فرد نے صورت دکھانا چھوڑ دی