میں بد قسمتی پہ اک نظم لکھنے کو تھا مری آنکھوں سے آنسو چھلک پڑے کاغذ بھر گیا اور میں نے قلم نیچے رکھ دیا کیا اشکوں سے تر کاغذ لوگوں کو دکھا سکتا تھا؟ وہ سمجھ پاتے یہی تو بد قسمتی ہے