Add Poetry

بدلی رت

Poet: Uzair Ehsan By: Uzma Ahmad, Lahore

انہیں سیڑھیوں سے گزرا تھا میں ایک دن
تو اک مہ جبیں اپنا آنچل سمیٹے
خیالوں کی کشتی میں محو سفر تھی
اسے کیا خبر تھی
کہ کن چاہتوں سے بھرے دل وہاں پر اسے دیکھنے کو کھڑے تھے
مگر وہ
مگر وہ زمان و مکان کی سبھی بندشوں سے آزاد ہو کر
کسی بیتے لمحے کی آواز سننے وہاں رک گئی تھی
پرندے درختوں پر بیٹھے اسی کے ترانے سناتے
ادھر سے ادھر جب کبھی اڑ کے جاتے تو گویا
اسی کا مسرت بھرا نام لیکر اڑے ہوں
ہوا جب چلے تو اسی کی اجازت، اسی کے تبسم سے مہمیز ہو کر چلے
اور دلوں کو عجب کیفیت اور تمنا سے بھر دے
مگر آج گزرا ہوں میں جب یہاں سے
تو اب تو بہت کچھ بدل سا چکا ہے
نہ میں ہوں نہ وہ ہے نہ ہی وہ پرندے نہ ہی وہ سماں ہے
نہ جانے میری کور بصری ہے یہ
یا زمانے کی بدلی رتوں کا نشاں ہے

Rate it:
Views: 491
03 Oct, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets