بر سرِ بزم حریفوں نے اشارہ دیکھا
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلابر سرِ بزم حریفوں نے اشارہ دیکھا
اس کی آنکھوں نے کہاں درد ہمارا دیکھا
یہ بھی سچ ہے کی زمانے کو بھلا کر ہم نے
ہر گھڑی راحتِ جاں رستہ تمہارا دیکھا
وہ کہیں دور فلک پر تھا بہت افسردہ
آسماں پر جو مقدر کا ستارا دیکھا
اپنے معیار کے قابل تھے کہاں لوگ مگر
ایک بس تیرے لیے ان کو گوارا دیکھا
ہم بھی تیار تھے چلنے کو کسی اور نگر
پیچھے مڑکر بھی کہاں اس نے دوبارہ دیکھا
تیری فرقت میں کبھی چین نہ آیا وشمہ
اِس جوانی میں فقط ہم نے گزرا دیکھا
More Love / Romantic Poetry






