ہجر کی آگ میں سلگوں تو برا لگتا ہے
تم میرے دیدار کو ترسو تو برا لگتا ہے
اک تمنا ہے فقط مجه پر مہربان رہو
تم کسی اور کو دیکهو تو برا لگتا ہے
میری روح ترستی ہے تیری خو شبو کو
تم کہیں اور جو مہکو تو برا لگتا ہے
آرزو ہے کہ تیرے روپ کو ہر پل دیکهوں
تم میرے پاس سے اٹهو تو برا لگتا ہے
میں اٹها سکتا ہوں جب ناز تمہارے جاناں
تم کسی اور سے روٹهو تو برا لگتا ہے