میری اتنی سی خواہش ہے برا نہ مانو تو کہہ دوں
مجھے تم سے محبت ہے برا نہ مانو تو کہہ دوں
مجھے سب کچھ میسر ہے مگر کوئی کمی سی ہے
میری کیسی ضرورت ہے برا نہ مانو تو کہہ دوں
میں تنہائی میں اکثر ہی تمہارا نام لیتی ہوں
زباں میں کیوں حلاوت ہے برا نہ مانو تو کہہ دوں
میں جب جب مسکراتی ہوں تمہاری یاد آتی ہے
اس میں کیا حقیقت ہے برا نہ مانو تو کہہ دوں
تمہارا ذکر سنتے ہی نگاہیں مسکرانے لگتی ہیں
یہ آخر کیسی صورت ہے برا نہ مانو تو کہہ دوں
نظر سرشار ہو ہو کر عقیدت میں جھکی جائے
اس دل میں جو مورت ہے برا نہ مانو تو کہہ دوں
میری اتنی سی خواہش ہے برا نہ مانو تو کہہ دوں
مجھے تم سے محبت ہے برا نہ مانو تو کہہ دوں