ہر ایک حال میں برتر تمہیں کو مانا ہے
تمام خوشیوں کا محور تم ہی کو مانا ہے
تمہاری مسکراہٹ ہے ہماری جان یہ جانو
کہ ہم نے شادماں زیور تم ہی کو مانا ہے
تم ہی وہ پھول ہو جس سے مہکتا ہے یہ دل
کہ ہم نے خوشبو کا عنصر تم ہی کو مانا ہے
تم ہی سے راتیں ہیں روشن ہمارے جیون کی
کہ ہم نے روشنِ پیکر تم ہی کو مانا ہے
میرے الفاظ میں جو پیار ہے نظر آتا
اسی انداز کا تیور تم ہی کو مانا ہے
کرے قربان اپنی زیست کو سائر تم پہ
کہ اپنی جان سے بڑھ کر تم ہی کو مانا ہے