برسات
Poet: By: Hukhan, karachiاب کے برس پھر سے بھیگ جائیں ہم
کیا ہوا جو اک ہم اور سو ہیں غم
اب کی یادوں کی برسات ہے اور ہیں ہم
نہ ہی کوئی آنسو نہ ہی آنکھیں ہوئیں نم
ڈر ہے نہ کر دیں اسے بدنام ہم
کچھ اس کے اور کچھ دنیا کے ستم
اک دل تھا اور اک ہی تھا جسم
سب نکل گئے آگے پیچھے رہ گئے ہم
سچ ہے نہ کوئی پچھتاوا نہ ہی اب کوئی غم
خان سچ ہے وقت سے بڑا ہو کیا مرہم
آخر بھر ہی گیا روح کا ہر زخم
More Love / Romantic Poetry






