برستا ے جب ساون رقص کرتا ھوا جیسے
ھو حور یہ حسینہ جھوم رھی ے لہراتی
جھڑی پھول کھلے
کوئل کوکی ھوا سے پتوں کی پائل بجی
بھیگے چاند ستارے سبھی دریا بنے کی
لہز جاگ اٹھی دیکھو مجھے فضاں کی
شوخ ھواوں میں
برستا ے جب ساون بوندوں کے زور پر
بہاروں کے حسیں موسم میں
قوس وقزح کے رنگوں میں
اس قدر پیار سے کھل رھی ے
خوشبو سے چمکتی ھوئے دل میں
کھل رے ھیں گلاب قطرہ قطرہ
مدھم مدھم ایی ے بارش فراق
تیری آوز محبث کی اّنچ سے
ہکنے لگا دل چپکے چپکےبرستا ے
جب ساون رقص کرتا ھوا جیسے