برستی آنکھیں
Poet: مونا شہزاد By: Mona Shehzad, Calgary عالم حزن تھا یا الم کا تھا دریا
اس کا تڑپنا مجھے بھی تڑپا رہا تھا
وہ پری وش رویا کچھ ایسے
بھایا نہ پھر مجھے عمر بھر ساون کا مہینہ
ہوتی ہے جب بھی شب بہت ہی کالی
چشم تصور میں آتا ہے اس کا بہتا کاجل۔ ۔۔۔۔۔ اور وہ ماہ جبین
کرتے ہونگے لوگ محبت کسی کی ہنسی سے بہت
کیا کروں ؟-----مجھے تو برستی آنکھوں نے بنایا ہے اسیر اپنا
More Love / Romantic Poetry






