بس ایک شخص کے دل میں سدا رہا ہوں میں
Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachiبس ایک شخص کے دل میں سدا رہا ہوں میں
یونہی زمانے میں سب سے جدا رہا ہوں میں
کبھی خوشی کی بھنک تک نہیں لگی مجھ کو
کہ درد و غم سے ہمیشہ لدا رہا ہوں میں
تُو میری چاکِ قبا پر یوں انگلیاں نہ اٹھا
امیرِ شہر ترا کب گدا رہا ہوں میں
کہ اس سے بڑھ کے مرا نام اور کیا ہو گا
ہمیشہ ٹوٹے دلوں کی صدا رہا ہوں میں
بس ایک شخص کو پوجا ہے عمر بھر میں نے
کہا یہ کس نے جہاں پر فدا رہا ہوں
نہیں کچھ اس میں فریب و منافقت کے سوا
ٹٹول حسن کی ہر اک ادا رہا ہوں میں
نہ اپنے پیار کی ناؤ بچا سکا باقرؔ
ہاں بدنصیب مگر ناخدا رہا ہوں میں
More Love / Romantic Poetry






