محبت جیت جائے گی
زمانہ ہار جائے گا
فراق کی زنجیریں بھی
بے بسی کی بیڑیاں بھی
ٹوٹنے والی ہیں اب
محبت کا پنچی اب
فرارِ صیاد ہو گا
میں جانتا ہوں سچ
عشق آزاد ہو گا
تُم جانِ جاناں جی
حوصلوں سے جڑی رہنا
صبر کو پکڑے رہنا
خدا ترس کھائے گا
اِک دوجے سے ملائے گا
وصال کا دن آئے گا
تُم میری ہو جاؤ گی
نہالؔ ترا ہو جائے گا
کرو انتظار جان جی
بس کچھ دیر اور
بس کچھ دیر اور