تیری چاہتوں کے سراب میں
وہی یادیں میری راہ گزر
تیری مستیاں اور تلخیاں
وہی باتیں میری راہ گزر
تیری شوخیاں اور قہقہے
وہی جرّاتیں میری راہ گزر
تیرا بے وجہ سا وہ روٹھنا
وہی مِنّتیں میری راہ گزر
تیرا بار بار مجھے چھیڑنا
وہی شرارتیں میری راہ گزر
تیری عشقیاں اور مُشقیاں
وہی پارتیں میری راہ گزر
تیری عِفتیں اور رِفعتیں
وہی عادتیں میری راہ گزر
تیری بے رخی کے بحر و بر
وہی پربتیں میری راہ گزر
تیری قُربتوں کا ہوں منتظر
وہی خصلتیں میری راہ گزر
تیری دوریوں کے نشیب میں
وہی چاہتیں میری راہ گزر
تیری ڈھونڈ میں یوں در بدر
وہی ہجرتیں میری راہ گزر