صرف تجھے پانے آئے ہیں
تجھ کو تیرے ہی قلعے میں
فقط فتح کرنے آئے ہیں
تجھ پہ سب اثاثے وار کے
بس خود کو وارنے آئے ہیں
ہمیں تیری سلطنت کی کیا خبر
تجھے اپنی دینے آئے ہیں
گر ہار گئے تو فقط
سزائے موت دیجئے گا ہمیں
آخری خواہش کہنی ہے
رہائی نہ دیجئے گا ہمیں
دغا تو دیجئے گا مگر
اعتبار جلادوں کا نہ کیجئے گا
اپنے ہاتھوں سے قتل کرکے
قصہ درد بنا دیجئے گا ہمیں
آہ تک نہ بھریں گے
بڑی خوشی سے ماریے گا ہمیں
فقط آنکھوں میں دیکھئے گا
شاید پڑھ پائیں گے انہیں