بم کرے ایجاد ایسا نام جس کا ہو ملن

Poet: Shahzad anwar khan By: Shahzad anwar khan, Sailani nagar,akola,maharashtra,India

نفرتوں کی جھنڈیوں کو توڑ دو ہر سمت میں
اپنی امّت کی مثالیں چھوڑ دو ہر سمت میں

دل شکستہ ہو گئے ہیں آج کے انسان کے
الفتوں کی گوند سے دل جوڑ دو ہر سمت میں

لکڑی سوکھی ہو اگر تو ٹوٹنا ہے لازمی
لکڑی گیلی ہو اگر تو موڑ دو ہر سمت میں

بم کرے ایجاد ایسا نام جس کا ہو ملن
جو اگائے پیار انور پھوڑ دو ہر سمت میں

Rate it:
Views: 599
22 Feb, 2013