بن تیرے خوشی کے لمحے کتنے مشکل ہو جاتے ہیں
اپنے آپ سے کر کر باتیں ہم تو پاگل ہو جاتے ہیں
آخر ہم بھی بھول گئے رستہ اپنے آشیانے کا
اب کبھی کسی کے دل کی دھرکن کبھی آنکھ کا کاجل ہو جاتے ہیں
ہجر کا لمحہ لمحہ کاٹتے مدتیں کتی گزر جاتی ہیں
وصال کے تو سارے لمحے دھوپ کا بادل ہو جاتے ہیں