ہنسنا اگر چھوڑ دو تُم میری جان جاناں
تو کلیوں کا ہوگا پھر کیا ٹھکانہ
مست چال تیری یہ خراماں خراماں
بتا رہی ہے، تیرے دل کا ہر اک فسانہ
دل کا موسم بھی ہے کتنا ہی سُہانہ
منتظر تیری دید کو کھڑا تیرا یہ دیوانہ
کہتا دل دیوانہ اے میری جان جاناں
چل سکے گا نہ کوئی اور اب بہانہ
اپنی خوشی کی خاطر اے دلبر جاناں
بنا لو میری ہستی میں اپنا آشیانہ