بندگی میں شاید کوئی کمی رہ گئی

Poet: Mubin Uddin Ansari By: Mubin Uddin Ansari, bhopal india

بندگی میں شاید کوئی کمی رہ گئی
نگاہ جو فرش پر جمی تھی جمی رہ گئی

سب کو پلاتے رہے بھر بھر کے جام
میں پیاسی تھی اور پیاسی رہ گئی

خوشی کے موقعے انہیں سارے عطا ہو گئے
نام میرے صرف اداسی ہی رہ گئی

کبھی ہم بھی انکی چاہت کے قابل ہوتے
جو بات خیالی تھی خیالی ہی رہ گئی

آرزو تھی وہ بھی سنتے روداد مبین
خواہش دل کی تھی دل میں ہی رہ گئی

Rate it:
Views: 687
15 Apr, 2010