بهولی لڑکی

Poet: مونا شہزاد By: Mona Shehzad, Calgary

اے بهولی لڑکی ! اس پیار کی قیمت ہے بہت ہی بھاری
یہ فراق و ہجر کی باتیں کرنا اور
اس میں فنا ہونا ہے بہت مشکل
میری مانو تو ابھی بھی پلٹ جاو
اس سے پہلے کہ تم پتھر کی ہوجاؤ

Rate it:
Views: 684
11 Apr, 2018