بوجھ اٹھایا نہیں جاتا

Poet: By: Hukhan, karachi

سنا ہے کسی اپنے کو یادوں سے بھلایا نہیں جاتا
اس کی یادوں سے پیچھے چھڑ ا یا نہیں جاتا

سنگ بیتے جاڑے کی شاموں کوبھلایا نہیں جاتا
کسی کی یادوں پر پہرا بٹھایا نہیں جاتا

سردیوں کی سرمئی شاموں میں اس کا مسکرانا بھلایا نہیں جاتا
ان کہی باتوں پر بھی اس کا سمجھ جانا یادوں سے نکالا نہیں جاتا

اف اس کی یادوں کا سرِ عام آ جانا
ہم سے اب یہ بوجھ اٹھایا نہیں جاتا

Rate it:
Views: 436
03 Dec, 2017