بوجھ کاندھوں پہ ہےجوسفرکےلیے سارے جھگڑے ہیں اس ایک سرکےلیے دستکیں دیں مگر بےصدارہ گئیں درکھلا ہی نہیں بھیک بھرکےلیے چارپہروں کی شب کوسمیٹ آتاہوں آپ ٹھہریں اگردوپہرکےلیے درد بھی دو کہ لیں دوہری لذتیں زخم کافی نہیں ہےجگر کےلیے