بِل آخیر اظہارِ اُلفت، میں نے اس سے کر ہی دیا
ابھی تو تھوڑا مجھے اور وہ آزمائے گا
قریب آئیگا میرے کہ دور جائے گا
ابھی ہنسائے گا مجھ کو کہ وہ رُلائے گا
دید کے شوق میں، میں رات بھر میں سو نہ سکا
ابھی تو تھوڑا مجھے اور وہ تڑپائے گا
قریب آئیگا میرے کہ دور جائے گا
ابھی اپنائے گا مجھ کو کہ چھوڑ جائے گا