بِھجوائے جو نذرانے دغاباز نے مجھ کو کس گور میں اب ان کو دبانے کے لیے جاؤں جس شہر میں اجڑا مرا بستا ہوا سنسار اس شہر کو میں آگ لگانے کے لیے جاؤں ؟