بچپن میں تو نے پیار سےدیکھا تھا ایک بار دل میں وہ تیرے پیار کی تاثیر ہے ابھی کیوں جا رہے ہو چھوڑ کے یادوں کے قافلے ٹھہرو ذرا کہ پاؤں میں زنجیر ہے ابھی