بچپن کی وہ یادیں بہت یاد آتی ہیں
کچھ پاس رکھتا تھا
کچھ خودی ٹال دیتی ہیں
بچپن کی وہ یادیں
اپنی ہر چیز اس کو سونپ دیتا تھا
بہانے بہانے سے اس سے
بات کرنے کا موقع ڈھونڈتا تھا
کبھی آنکھوں سے باتیں کی
کبھی نین چرائے اس نے
کبھی وہ مسکرا دیتی تھی
کبھی کانوں کوہاتھ لگوائے اس نے
چپن کی وہ یادیں
بہت یاد آتی ہیں
کچھ پاس رکھتا تھا
کچھ خود ہی ٹال دیتی ہیں