Add Poetry

بچھڑ کے وہ آج ملا اتفاق سے

Poet: NEHAL GILL By: NEHAL GILL, Gujranwala

بچھڑ کے وہ آج ملا اتفاق سے
جیسے خزاں میں پھول کھلا اتفاق سے

بدلا بدلا سا تھا سارا مزاج دل ک
جیسے وہ چھپا رہی تھی کوئی راز دل ک

مجھے دیکھ کے وہ اچانک اُداس ہو گئی
ایک دم سے وہ رقیب کے پاس ہو گئی

جل سا گیا تھا دل یہ تماشا دیکھ کر
رو ساگیا تھا دل اُس کی یہ ادا دیکھ کر

میں اُداس تھا وہ بھی افسردہ تھی
میں بے جان تھا وہ بھی مُردہ تھی

نگاہوں سے معافی کی طلبگار تھی وہ
لگتا تھا کہ مجبوریوں میں گرفتار تھی وہ

راہیں وہی تھی ہم سفر بدل گئے
دل وہی تھے دل بر بدل گئے

کیا خوب کھیلے تقدیر نے کھیل یارو
کیسے موڑ پے کر دیئے پھر میل یارو

معلاقات تو ہوئی پر بات نہ ہو سکی
آنکھ بھر آئی اور دیکو آنکھ نہ رو سکی

وہ بھی چلے گئے چشم نم لئے
ہم بھی لوٹ آئے پھر نیا غم لئے

نہال غمگین میں بھی تھا وہ بھی ضرور تھی
بے بس میں بھی تھا اور وہ بھی مجبور تھی
 

Rate it:
Views: 303
28 Apr, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets