Add Poetry

بچھڑنے والے وعدے ہزار کرتے تھے

Poet: NEHAL GILL By: NEHAL, Gujranwala

بڑے دعوے بڑے اقرار کرتے تھے
بچھڑنے والے وعدے ہزار کرتے تھے

ہنسی میں کرتے جو فراق کی بات
وہ لڑتے ہم سے اشکبار کرتے تھے

فون کر کے کہتے تھے وہ مجھے
جلد گھر آئیے ، بارہا اصرار کرتے تھے

میں تو حیران ہوں اُس نے چھوڑا
میرے لئے جو ہر سے تکرار کرتے تھے

گھائیل کر دیا دل کا کونا کونا
جو دیوانگی سے زیادہ پیار کرتے تھے

نظریں پھیڑ لیتے ہیں آج کل وہ
دوپہر میں جو میرا دیدار کرتے تھے

فقط موسم ہی نہیں بدلتے دیارِ یار میں
لوگ بھی چہرے نئے اختیار کرتے تھے

نہال جی فکر مند میرے سارے ہی
میری قبر کی جا تیار کرتے تھے

Rate it:
Views: 369
22 Dec, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets