Add Poetry

بڑی مدت ڈالے رکھا تم نے مجھے امتحاں میں

Poet: Sobiya Anmol By: sobiya Anmol, Lahore

بڑی مدت ڈالے رکھا تم نے مجھے امتحاں میں
نہ چہرہ دِکھا تیرا ٗ رہی اس قدر تیری اماں میں

تم کیا جانو ٗ سینے میں دل کے دھڑکنے سے
اِک زلزلہ سا آتا ہے کچھ دیر جسم و جاں میں

نجانے انتظار تھاٗ پیار تھا کہ آس تھی میری
یا آثار تھے تمہارے ملن کے ٗ ڈالتے گماں میں

یا وہ خوبصورت پل تھے میرے جیون کے یہ
جب کرتے تھے یاد ٹوٹ کے درد کے آشیاں میں

دھڑکتے تھے تم ہی میرے نازک قفسِ قلب میں
اِک ہلچل اُٹھا دیتے تھے میرے پورے جہاں میں

اور میں گُم سُم سوچا کرتی تھی صورت ِ حال کو
ہے یہ کون میرے اندر اِس سُریلے طوفاں میں

ایسا ہوتا تھا سدا بڑے چپ سے ماحول میں ہوتا
رقص میری ذات میں ٗ نہ رہتی حرکت زباں میں

ہاں وہ تم ہی تھے میری صبح کی انگڑائی میں
میں نے لائی نہ تھی بات کبھی دھیاں میں

کیونکہ جانتی تھی نہ مَیں بھی اس معجزہ کو کبھی
جُڑا ہے کون مجھ سے رب کے آسماں میں

Rate it:
Views: 470
27 Oct, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets