بکھر گئ میں اس قدر کہ اب تک میں سمٹ نہ پائی میں اس لحموں کو بھولا نہ پائی میں دل کرتا ہے اس کو بھی ستاؤں میں پر اس کو جینے کے لئے پایا تھا مگر میں کیسے اسکو تڑپاؤں میں