مجھ سہ گلے ہیں مجھ پہ بھروسہ نہیں اسے
یہ سوچ کر م نے بھی تو روکا نہیں اسے
وہ شخص کبھی چاند ستاروں سے یہ پوچھے
ہے کونسی وہ رات جب سوچا نہیں اسے
الفاظ تیر بن کہ اترتے رہے دل میں
سنتے رہے چپ چاپ ہی ٹوکا نہیں اسے
ساگر یہ محبت نہیں اصول وفا ہے
ہم جان تو دیں گے مگر دھوکہ نہیں اسے