بھری آنکھوں میں لہر آنی ہی تھی
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiبھری آنکھوں میں لہر آنی ہی تھی
ہر شب کے بعد سحر آنی ہی تھی
اِس جہاں کی جفا کو کیوں دوڑتے
وفا آپ سے اگر آنی ہی تھی
ساری عمر دوری میں گذر گئی
قسمت میں یہ ڈگر آنی ہی تھی
تیری طبیعت بھی تاثیر ہی نکلی
میری دعاؤں میں اثر آنی ہی تھی
اس زندگی سے ڈر لگتا ہے سنتوشؔ
موت تو کسی بھی پہر آنی ہی تھی
More Love / Romantic Poetry






