کبھی تو نے یہ سوچا ہے؟
کہ تیرے لفظ سن لوں تو
مرے دل میں ہزاروں پگول کھلتے ہیں
مرے کانوں کی شنوائی
خیالوں میں حسیں پیکر بناتی ہے
یہ تیری صندلی آواز
میری سانس کی کو کو
بڑھاتی ہے
کبھی تونے یہ سوچا ہے
بھلا کب تک نبھاؤں گی
مگر تو یاد رکھنا
ایک دن میں لوٹ آؤں گی