بھلے کچھ ہو مگر امید کا دامن نہ چھوڑیں گے

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

بھلے کچھ ہو مگر امید کا دامن نہ چھوڑیں گے
بہار آئے نہ آئے ہم مگر گلشن نہ چھوڑیں گے

وہ جن سے ایک مدت تک رہیں اجداد شرمندہ
کچھ ایسی داستانیں ہم پسِ چلمن نہ چھوڑیں گے

بڑی مشکل سے پائی ہے جگہ ہم نے ترے دل میں
کسی بھی حال میں اب ہم یہ سنگھاسن نہ چھوڑیں گے

تمہارے ساتھ ہی رہنا ہے ڈولی سے جنازے تک
خوشی ہو یا کہ غم اب ہم ترا آنگن نہ چھوڑیں گے

نبھائیں گے سدا انسانیت کے سب تقاضوں کو
بچائے بن مصیبت میں کبھی دشمن نہ چھوڑیں گے

لڑیں گے ہم جہاں تک ہو سکا حالات سے عذراؔ
یہ ٹھانی ہے کبھی بھی صبر کا دامن نہ چھوڑیں گے
( ترمیم شدہ )

Rate it:
Views: 1658
29 Nov, 2014