بھولا نہیں تجھے میں، بس یہ بتا رہا ہوں
میں دل جلا نہیں ہوں، میں دل جلا رہا ہوں
ہارا میں خود سے جب بھی، تو سر جھکا دیا ہے
میں آسرے پہ اپنے، بے آسرا رہا ہوں
آخر تڑپ اٹھی ہیں، پُر سوز میری شامیں
میں رت جگوں کو اپنے، کب سے جگا رہا ہوں
اندھے ہوئے ہیں رستے، سب میرے ہی عمل سے
توبہ کی بجھتی شمعیں، کب سے جلا رہا ہوں
برسا الہی پھر سے! وہ رحمتوں کے بادل
اشکوں کو اپنے یارب، کب سے بہا رہا ہوں