بھڑکاہیں میری پیاس کو اکثر تیری آنکھیں صحرا میرا چہرا ہے سمندر تیری آنکھیں بوجھل نظر آتی ہے بظاہر مجھے لیکن کھلتی ہے بہت دل میں اتر کر تیری آنکھیں