بھیڑ سے نکل کے ہم راستہ بنائیں گے
Poet: By: AB shahzad, Mailsiبھیڑ سے نکل کے ہم راستہ بنائیں گے
جو لکھی غزل ہے جا کے وہی سنائیں گے
آج پھر بلایا ہے سجنا نے مجھے تنہا
اپنی ہم تو قسمت جا کے ہی آزمائیں گے
بات بات پر جو بولا ہی جھوٹ کرتا تھا
نظروں سے نظر کیسے ہم سے وہ ملائیں گے
پیار میں کمی کیسے آئے گی ہمارے میں
روٹھے ہم تو سجنا میرے ہی پھر منائیں گے
ڈر لگے گا تنہائی میں دیکھنا اسے شہزاد
کیسے پھر اندھیرے میں اپنے گھر وہ جائیں گے
More Love / Romantic Poetry






