بھیڑ سے نکل کے ہم راستہ بنائیں گے

Poet: By: AB shahzad, Mailsi

بھیڑ سے نکل کے ہم راستہ بنائیں گے
جو لکھی غزل ہے جا کے وہی سنائیں گے

آج پھر بلایا ہے سجنا نے مجھے تنہا
اپنی ہم تو قسمت جا کے ہی آزمائیں گے

بات بات پر جو بولا ہی جھوٹ کرتا تھا
نظروں سے نظر کیسے ہم سے وہ ملائیں گے

پیار میں کمی کیسے آئے گی ہمارے میں
روٹھے ہم تو سجنا میرے ہی پھر منائیں گے

ڈر لگے گا تنہائی میں دیکھنا اسے شہزاد
کیسے پھر اندھیرے میں اپنے گھر وہ جائیں گے

Rate it:
Views: 356
14 Dec, 2020