Add Poetry

بہار آئی تھی ایک پل کو

Poet: نوید رزاق بٹ By: نوید رزاق بٹ, سویڈن

ابھی تو کہنے تھے راز دل کے
ابھی تو خاموش تھے فسانے
ابھی تو کھُلنے کو مضطرب تھے
حساب سارے نئے پرانے
ابھی تو غنچے بھی نہ کھلے تھے
ابھی تو بلبل بھی بے خبر تھا
ابھی تو سُوکھے پڑتے تھے پتےّ
ابھی تو سوزِ فراق تر تھا
تم آئے اور یوں چلے گئے بس؟
چلو یونہی پھر
تمھارے آنے کی اِس خوشی میں
ہم اپنے دل کو غموں کو لے کر
جلائیں گے اور جلا کے روشن
اداس راتیں کیا کریں گے
چمن میں بیٹھے ہوئے فخر سے
ہر ایک پتےّ ہر اِک شجر سے
گزرتے راہی سے رہگزر سے
تمھاری باتیں کیا کریں گے
بہار آئی تھی ایک پل کو
چمن میں برسوں رہا چراغاں
 

Rate it:
Views: 274
24 Sep, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets