بہاروں کے اگر منظر چلے آئیں
پرندے لوٹ کے سب گھر چلے آئیں
ضرورت کیا اجازت مانگنے کی
ہمارا دل ہے یہ اندر چلے آئیں
کسی دن اپنے حصّے کی طلب میں
میرے ﷲ ! بچّے گھر چلے آئیں
پلٹ کر دیکھنا مشکل ہے لیکن
اگر دیکھیں وہ چشمِ تر چلے آئیں
کسی دن کیا تجھے لگتا نہیں ہے
تیرے پھینکے ہوئے پتّھر چلے آئیں