بہانہ رات بھر جاگنے کا جگر دے جاتے

Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usa

مزا آتا ارشد جی وہ کچھ بات اگر کہہ جاتے
بہانہ رات بھر جاگنے کا جگر دے جاتے

زرا کہہ دیتا تو کیا ہوتا چلے جانہ ابھی ٹھہرو
قسم خدا کی ہم کوئی بہانہ کر کے یہاں رک جاتے

مڑ کے دیکھتا رہا کوئی دے دے سدا مجھ کو
پوچھ لیتا کوئی تو ہم جہاں تھے وہاں رک جاتے

Rate it:
Views: 439
07 Aug, 2010