ہے آرزو کہ تری دید ہو نصیب مجھے
بڑی تمنا ہے بانہوں میں تری قید رہوں
یہی ہے آرزو، آنکھوں میں ڈوب جاوٓں تری
ہو میرا ہاتھ ترے ہاتھ میں سدا کے لیے
ہے آرزو کہ تجھے اب کے دل سے پیار کروں
یہی تمنا ہے بس میں تجھی سے پیار سدا
میں جانتی ہوں مقدر ہے آرزو کا کیا
نہیں جانتی ہوں مقدر ہے آرزو کا کیا
نہیں ضروری کہ ہر آرزو ہو پوری یہاں
عجیب نہیں کہ یہی آرزو کسی دن کو
تمنا رہ گئی اب آرزو کی جاں بن کر