بہت اچھا لگا تھا

Poet: Abdul Waheed(Muskan) By: Abdul Waheed(Muskan), Haripur

محبت کا وہ لمحہ جب مری رگ رگ میں اُُُُترا تھا
بہت اچھا لگا تھا

کئی برسوں سے ٹھری جھیل میں کنکر پڑا تھا
بہت اچھا لگا تھا

سُُُُلگتی راکھ پر بارش کا قطرہ جب گرا تھا
بہت اچھا لگا تھا

تمہارا نام جب ہونٹوں پہ آکے رُُُُُک گیا تھا
بہت اچھا لگا تھا

کوئی خوابوں میں جب آکر شرارت کر گیا تھا
بہت اچھا لگا تھا

بہت نزدیک آ کر جب کوئی گھبرا گیا تھا
بہت اچھا لگا تھا

محبت کے جنوں میں جب کوئی ٹکرا گیا تھا
بہت اچھا لگا تھا

Rate it:
Views: 452
10 Nov, 2010