بہت خاموش کر گیا ہیں کوئی
میری آنکھوں میں اشک بھر گیا ہیں کوئی
میں اب کیوں ، اور کس کے لیے جیوں لکی
جبکہ میری زندگی ہی مجھ سے جدا کر گیا ہیں کوئی
کتنی حسین ہوتی تھی وہ بچپن کی کہانیاں
کہ مجے بھی اک قصہ کر گیا ہیں کوئی
شاید ! وہ سارے لفظ جھوٹ تھے ُاس کے لیے
جو ادھورے لفظوں پے تعمیر میری ذات کر گیا کوئی
ُاسے ڈھونڈو تو کہا ڈھونڈوں لکی
جبکہ میرے دل میں ُاتر گیا ہیں کوئی
ہر پل وفاوں کی مثال دینے والا پھر
میرے ساتھ کیسے بیوفائی کر گیا ہیں کوئی
میں کچھ نہیں تھی شاید ُاس کے لیے
جو میری ہستی تباہ کر گیا ہیں کوئی
ُاس کے سوا میں کیا مانگوں لکی
جبکہ میری ہر خوشی بن گیا ہیں کوئی