بہت دیر ہو گئی ہے آنسو بہائے کو

Poet: دانش ارشاد By: Danish irshad, Gojra

بہت دیر ہو گئی ہے آنسو بہائے کو
کوئی ایسی بات کہو ہمیں رلاؤ تو سہی

پردہ تو لازم ہے غیروں سے جاناں
ہم تو اپنے ہیں یہ چہرہ دکھاؤ تو سہی

لوٹ آئیں گے تمہارے پاس پل بھر میں
ان دوریوں کو تم کبھی مٹاؤ تو سہی

تیری زلفوں میں جو پُرسکون رات تھی
ویسی نیند ہمیں پھر سے سُلاؤ تو سہی

ہم تو حال اپنا سنا چکے ہیں تم کو
تم بھی حال اپنا کبھی سناؤ تو سہی

Rate it:
Views: 511
21 Jul, 2020