بہت مسخرا تھا مگر آج بہت رو رہا تھا وہ
نیک بنتا تھا مگر آج گناہ کا اظہار کررہا تھا وہ
سب کچھ بھول کر سب کو اک اشارے جو نچاتا تھا
سنگدل تھا مگر آج اپنی باری پر تڑپ رہا تھا وہ
خدا کو بھلاکر بادشاہ سب کا جو بن گیا تھا
آخری منزل آئی تو سب کو بھلا رہا تھا وہ
انسانیت کو بھول کر سب ہی کچھ جو بن گیا تھا
آج بہت رورہا اور معافیاں مانگ رہا تھا وہ
دنیا کے منافقوں کا برا انجام ہے انو
عبرت کا نشان بنکر توبہ کررہا تھا وہ