بہت کم نصیب ہوتی ہئں چاہتیں ان کی
ہوتی ہیں کبھی کبھی عنایتیں ان کی
گزرتی ہیں شامیں اب کوچہ یار میں
جب سے ملی ہیں سوغاتیں ان کی
پت جھڑ کا موسم آ گیا ہے پھر سے
مشکل سے ہوتی ہیں ملاقاتیں ان کی
دسمبر کی لمبی راتوں میں
ستاتی ہیں پیار بھری باتیں ان کی