بہکی بہکی شام کے قصےّ ، مہکی مہکی رات کا نام
جیون اِن پاگل سوچوں میں کھوئے ہوئے لمحات کا نام
عشق، جنوں ، آ شفتہ سری ، یا جنم جنم کا پاگل پن
جو بھی جی میں آ ئے رکھ لو ، میرے احساساَت کا نام
اُسکے دل میں پلَ دو پلَ کو ایک لہرَ تو اُٹھے گی
جب بھی اُسکو یاد آ ئے گا ، بھو لی ہوئی سوغات کا نام
حسنُ اور عشق تو پیارے پیارے قدرت کےفن پارے ہیں
ایک حسیںَ احساس کا پیکر ، اِک نازک جذبات کا نام
کتنی عجبَ سی بات ہے یارو ہم تو یہ بھی بھول گئے
جانے ہم نے کیا رکھا تھا یادوں کی بارات کا نام
شروع سے لیکر آ خر دَم تک ہم نے جب جب شعر کہے
سپنوں کے پنےّ پر لکھا منہدی والے ہاتھ کا نام
گر آ نکھوں کی بوند میں شامل خون نہ ہو ارمانوں کا
ہم ایسی بوندوں کو دیں گے کو کھ جلی برسات کا نام
اُسنے کتنی غور سے انور تجھکو مڑُ کر دیکھا ہے
جب بھی تیرے لب پر آ یا بدلے ہوئے حالات کا نام