بیگانگی

Poet: عرشیہ ہاشمی By: arshiya hashmi, islam abad

آج کچھ بات عجب اس کے لب پہ آئی تھی
سانسیں رکیں سی تھی آنکھ بھر آئی تھی

دم رخصتی ہم نے بھی نہ کوئی سوال کیا
جو مڑ کے دیکھتے تو اپنی بڑی رسوائی تھی

شاید بھول گیا وہ وعدے وہ قسمیں ساری
اسکے لہجے میں عجب بیگانگی اتر آئی تھی

کل تک جان دینے کے وعدے کرتا تھا جو
آج جان لینے کی اس نے قسم کھائی تھی

یوں ریزہ ریزہ کر گیا میرے وجود کو عرشی
دامن کوہ سے جیسے کوئی بلبل ٹکرائی تھی

Rate it:
Views: 695
01 Nov, 2014