بے سبب ہی ادھر ادھر جاتا
Poet: آتش اندوری By: مصدق رفیق, Karachiبے سبب ہی ادھر ادھر جاتا
تم نہیں ہوتے تو بکھر جاتا
پھول کی طرح تم اگر کھلتے
عطر کی طرح میں بکھر جاتا
خواب دیکھے تھے ہر جگہ ہم نے
چھوڑ کر شہر یہ کدھر جاتا
بات یہ ہے کہ یہ جدائی ہے
حادثہ ہوتا تو گزر جاتا
پھر جدا ہونا ہوتا نا ممکن
جسم میں جسم گر اتر جاتا
More Love / Romantic Poetry






