Add Poetry

بے وفا

Poet: Imran uz Zaman By: Imran uz Zaman, Karachi

جو نصیب ہے ترا آجکل، کبھی وہ مرا بھی حبیب تھا
وہ بے وفا ہے بے وفا، اس بے وفا کی نہ بات کر

تجھے مجھ سے کیا ہے دل لگی، جو آن کر بیٹھو یہاں
جو معاملہ ہے بیان کر، یوں ادھر ادھر کی نہ بات کر

اس کے گھر کا سفر ہے یہ، ذرا بن سنور کے تو جائیو
اپنے گناہ کی تلافیوں میں، مری مغفرت کی بھی بات کر

توڑ دے مری انا کے بت ، جلادے میری ذات کو
مگر التجا ہے مری فقط، مجھے چھوڑنے کی نہ بات کر

وہ بے وفا ہے تو کیا ہوا، وہ دیوتا ہے مرے لئیے
تو ہے بے وضو، یونہی خوامخواہ، مری دلربا کی نہ بات کرے

Rate it:
Views: 691
30 Jun, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets